راولپنڈی: علیمہ خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کہتے ہیں کہ اگر یہ عدالتی آئینی ترامیم میں دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہو گئے تو یہ ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھا کر 68 سال کر دیں گے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قاضی فائز عیسیٰ نے جو پی ٹی آئی کے ساتھ کیا اس کا مقصد کیا ہے؟ ان کا مقصد پی ٹی آئی کو تباہ کرنا تھا اور وہ بھی اس لیے کہ دو تہائی اکثریت دوسری جماعتوں کو دی جائے تاکہ قاضی فائز کو توسیع ملے، اسی توسیع کے لیے پی ٹی آئی کو تباہ کیا گیا۔
علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان کا کہنا تھا انسانی حقوق سے متعلق جو پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کی گئی وہ آج تک نہیں سنی گئی، اس وقت قاضی فائز دو تہائی اکثریت پوری کرنے کے لئے کیا کر رہے ہیں؟ اتنا مجبور ہے قاضی فائز عیسیٰ کہ دھاندلی اس وقت کھل کر کر رہے ہیں، اسکا مطلب ہے ایک انسان گدی نہ چھوڑنے کے لئے پورے ملک کو داؤ پر لگا دے گا، جب توسیع ملے گی تو یہ سپریم کورٹ کو دفن کر دیں گے، چوری شدہ ووٹ کے تحفظ کے لئے آپ کو قاضی فائز کی ضرورت ہے۔
یہ پڑھیں : پریکٹس پروسیجر کمیٹی پر جسٹس منصور علی شاہ کا مؤقف بالکل ٹھیک ہے، عمران خان
علیمہ خان کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ جتنی بڑی آئین شکنی ہوئی ہے جب تک تحفظ نہیں ملے گا یہ ڈرے ہوئے ہیں،ان کے اوپر تو آرٹیکل سکس لگتا ہے، اگر ہم لوگ سپریم کورٹ اور عدلیہ کے ساتھ کھڑے نہ ہوئے تو ہمیں انصاف کہاں سے ملے گا، ہم انکے ساتھ کھڑے ہوں گے تو وہ ہمیں انصاف دے سکیں گے، اگر عدالتوں میں اسی طرح فیصلے ہوئے، اب ہماری اپنی آزادی کا سوال ہے۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آپ میری فکر نہ کریں اور اپنے لیے باہر نکلیں، 28 کو پنڈی میں جلسہ کریں، ہمارے وکلاء این او سی کے لئے کوشش کر رہے ہیں لیکن انھوں نے این او سی نہیں دینا، ہمیں کہیں بکرامنڈی میں پھینک دیں گے، ہم نے آج احتجاج کیا کہ ہم کسی بکرامنڈی نہیں جائیں ہم پنڈی شہر کے اندر جائیں گے، اگر شہر کے اندر اجازت نہ ملی تو ہم اسے احتجاج میں تبدیل کردیں گے۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو جمہوریت، عدلیہ اور اپنی آزادی کے لیے کھڑے ہونے کا حق بنتا ہے، لاہور مینار پاکستان پر 5 اکتوبر احتجاج کے لیے این او سی اپلائی کر دیا ہے، اجازت نہ ملی تو بھی مینار پاکستان پر احتجاج کریں گے، اگر این او سی نہ بھی ملا تو 28 ستمبر کو پنڈی میں احتجاج کریں گے۔