کہانیوں کی کُتب کچرا سمجھ کر پھینک دینے پر بیٹا ماں کو عدالت لے گیا

چائی: ایک 20 سالہ تائیوان کا نوجوان اس وقت غصے میں آگیا جب اس کی بوڑھی ماں نے اس کی مرضی کے بغیر اس کی قیمتی تصویری کہانیوں کی کتب کچرے میں پھینک دیں جس پر وہ اپنی ماں کو عدالت لے گیا۔

تائیوان کے چائی شہر کی ایک 64 سالہ خاتون اپنے نوجوان بیٹے کے ساتھ رہتی ہیں۔ ایک دن انہوں نے گھر میں کچھ جگہ خالی کرنے کیلئے 32 جلدوں پر مشتمل ‘اٹیک آن ٹائٹن’ کا مجموعہ بیٹے کی بغیر اجازت کے کچرے میں پھینک دیا۔

جب بیٹا گھر آیا اور اسے معلوم ہوا کہ اس کی 32 جلدیں ماں نے پھینک دیں تو وہ بہت غصے میں آگیا اور اس نے اپنی ماں کیخلاف پولیس کو کال کر دی۔

بیٹے نے اپنی ماں کے خلاف مقامی پولیس میں شکایت درج کروائی اور بعد میں وہ اس کی مرضی کے بغیر اس کی ذاتی ملکیت کو تباہ کرنے کے جرم میں ماں کو عدالت لے گیا۔

عدالت میں بیٹے نے دلیل دی کہ یہ کہانی کی کُتب ایک بہت مقبول کہانی ہے اور ایک اور مکمل مجموعہ تلاش کرنا انتہائی مشکل ہوگا، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ 32 جلدوں میں سے کچھ اب پرنٹ میں بھی نہیں ہیں۔

عدالت نے ماں پر بغیر اجازت کے بیٹے کی املاک کو نقصان پہنچانے پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے 5000 تائیوانیز ڈالرز جرمانہ عائد کردیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں