راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو اگر جیل سے نکالنا ہے تو پُرامن احتجاج جاری رکھنا ہوگا ورنہ یہ لوگ عمران خان کو فوجی جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں انہوں ںے کہا کہ جج شاہ رخ ارجمند نے بنی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت خارج کردی، اسی جج نے عدت کیس کو تین ماہ تک چلایا اور اب اس کیس کو بھی گھسیٹ لیا، عمران خان کو اگر جیل سے نکالنا ہے اور اس فسطائیت کو ختم کرنا ہے تو پُرامن احتجاج جاری رکھنا ہوگا اگر ہم پُرامن احتجاج نہیں کریں گے تو وہ عمران خان کو باہر آنے کے بجائے کل انہیں فوجی جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنڈی کے لوگ اپنی آزادی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے پُرامن احتجاج کے لیے نکلے تھے ہم بھی ان کے ساتھ شامل تھے، ہم گواہی دے سکتے ہیں کہ ہمارے سامنے پولیس نہیں تھی کالے کپڑوں میں کوئی اسپیشل یونٹ تھا، وہ بندوق اٹھا کر لوگوں پر ربڑ کی گولیاں سیدھی برسا رہے تھے، علی امین کا بہت بڑا قافلہ برہان تک پہنچا تھا ان پر فائرنگ کی گئی حکومت والے خوف زدہ ہیں کہ لوگ اپنا ووٹ کا حق واپس مانگ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ احتجاج کبھی روکا نہیں جاتا پرسوں کے احتجاج کو بھی نہیں رکنا چاہیے تھا عمران نہ ہی کوئی چیز کال آف کی جاتی ہے۔
علیمہ خان نے کہا کہ اب جو احتجاج ہوگا وہ نہیں رُکے گا ہمارا احتجاج جاری رہے گا ہمیں عمران خان باہر چاہئیں ہمیں عدلیہ آزاد چاہیے اس کے سوا عمران خان اور قیدیوں کو باہر نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدھ کو بہاولپور، میانوالی اور فیصل آباد میں احتجاج ہے یہ عوام کا آئینی حق ہے کوئی بھی لوگوں کا آئینی حق نہیں چھین سکتا اور نہ روک سکتا ہے، بانی پی ٹی آئی کی سالگرہ پر پانچ اکتوبر کو لاہور مینار پاکستان میں احتجاج ہے، کراچی کے احتجاج کے لیے حتمی تاریخ کا تعین کرنا باقی ہے اسلام آباد کا احتجاج فائنل راؤنڈ ہوگا اس کی تاریخ جلد انتظامیہ دی گی، آپ جتنی انسوگیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلالیں ہم آئیں گے اور اپنا آئینی حق استعمال کریں گے۔