لندن: فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت روکنے کے مطالبے کو برطانوی وزیراعظم نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی یہ پابندی نہیں لگائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ان خیالات کا اظہار ہاؤس آف کامنز میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا اور اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی سے متعلق نو منتخب لیبر پارٹی کی حکومت کا پالیسی بیان دیا۔
وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اسے دفاعی استعمال کے لیے ہتھیار فراہم نہیں کیے گئے تو وہ ایران کے حملوں کا کیسے مقابلہ کرے گا۔
برطانوی وزیراعظم نے کسی رہنما کا نام لیے بغیر کہا کہ ہم ایک طرف اسرائیل کے حقِ دفاع کو تسلیم کرتے ہیں اور دوسری جانب اُسے دفاع کے لیے ضروری ذرائعوں سے بھی محروم کردیتے ہیں۔ یہ تضاد ہے جس کی میں حمایت نہیں کروں گا۔
یاد رہے کہ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے یہ بیان اُس وقت دیا ہے جب فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے عالمی قوتوں سے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرکے مشرق وسطیٰ کے ‘سیاسی حل’ کی طرف واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی ذہن نشین رہے کہ برطانوی حکومت نے گزشتہ ماہ اسرائیل کو اسلحہ برآمد کرنے کے 30 لائسنس اس خدشے کے پیش نظر معطل کر دیے تھے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں تاہم 32 دیگر لائسنس بحال رکھے تھے.