تل ابیب: غزہ کے شمالی علاقے میں آپریشن کے لیے جانے والے اسرائیلی فوجیوں کو حماس کے جانبازوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا رہا اور صہیونی فوج کا جانی اور مالی نقصان ہوا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی غزہ کی پٹی میں حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کے لیے کیے گئے آپریشن کے دوران 3 اہلکار مارے گئے۔
اسرائیلی فوج کے بقول مارے گئے تینوں اہلکار 460 ویں بریگیڈ کے 5460 ویں سپورٹ یونٹ کا بطور ریزرور حصہ تھے۔
جن کی شناخت ماسٹر سارجنٹ 32 سالہ اوری موشے بورینسٹین، میجر 37 سالہ نیتنیل ہرشکووٹز اور ماسٹر سارجنٹ 32 سالہ تزوی متیت یاہو کے نام سے ہوئی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ ان 3 اہلکاروں کی ہلاکت سے غزہ میں زمینی کارروائی میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 353 ہوگئی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شمالی غزہ کے جبالیہ کیمپ میں حماس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر پر آپریشن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک درجن جنگجوؤں کو ہلاک کردیا۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں حماس کے ملٹری انٹیلی جنس یونٹ کے پلاٹون کمانڈر، حماس کے اینٹی ٹینک یونٹ کے نائب پلاٹون کمانڈر اور حماس کی ایلیٹ نخبہ فورس کے 2 پلاٹون کمانڈرز سمیت حماس کا ایک انجینئرنگ آپریٹو بھی شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا تھا کہ مارے گئے کچھ جنگجوؤں کا تعلق حماس کے علاوہ اسلامی جہاد سے بھی تھا اور اس کارروائی میں فوجیوں نے رائفلیں، آر پی جی لانچرز اور گولہ بارود سمیت خطرناک ہتھیار بھی قبضے میں لے لیا۔
دوسری جانب فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ روفیدہ اسکول کمپلیکس پر اسرائیلی حملے میں عام شہریوں اور جنگجوؤں میں فرق کیے بغیر 28 افراد کو ہلاک اور 54 کو زخمی کیا گیا.