اسلام آباد: شنگھائی تعاون تنظیم کے 23 ویں اجلاس میں شرکت کے بعد قازقستان کے وزیر اعظم الڑاس بیک تینوف اور بیلا روس کے وزیر اعظم رومن گولووچینکو واپس وطن روانہ ہوگئے۔
وزارت نجکاری و سرمایہ کاری کی جانب سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے دونوں وزرائے اعظم کو اسلام آباد ائیر پر رخصت کیا۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی ایسے ہی رابطوں اور دوروں کے متمنی ہیں جوخطے کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوں گے۔
قازقستان کے وزیر اعظم اولڑاس بیک تینو ف اور بیلا روس کے وزیر اعظم رومن گولووچینکو نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس شاندار اور بہت اعلیٰ انداز میں ہوا ہے اور اْن کا پاکستان میں قیام انتہائی خوشگواررہا جبکہ وہ بہت سی مثبت امیدیں اور خوشگوار یادیں لے کر جا رہے ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں سائیڈ لائن پر پاکستان کے وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈعبدالعلیم خان اور روس کے ڈپٹی وزیر ٹرانسپورٹ دمتری ڑراوٴف کے مابین اہم ملاقات ہوئی اوراس اجلاس میں روس اور پاکستان کے مابین مواصلات کے شعبے میں باہمی تعاون پر تبادلہ خیال اور نئے منصوبوں پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان کے لئے چین، افغانستان کے ذریعے وسط ایشیائی ممالک تک روڈ نیٹ ورک اہمیت کا حامل ہوگا جبکہ روسی ڈپٹی ٹرانسپورٹ منسٹر دمتری ڑراوٴف نے پاکستان کے کمیونیکیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
اجلاس میں دونوں ممالک کے وزراء نے اپنی گفتگو میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس انتہائی مثبت رہا اور یہ اقدام خطے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری مواصلات اور سیکرٹری ریلویز کی شرکت و مواصلات کے شعبے میں اہم امور پر بریفنگ دی۔