اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کھلنڈروں کے ہاتھ میں ہے جب کہ اس وقت فضل الرحمٰن کا کردار اہم ہے۔
ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سیاست ایک اہم موڑ پر ہے ۔ رواں ہفتہ اگلے ہفتے کی سیاست کو متعین کرے گا ۔ اس وقت مولانا فضل الرحمن کا کردار بہت اہم ہے ، جس طرح وہ اپوزیشن کو لے کر چل رہے ہیں، ان کو معاملہ فہمی پہ عبور حاصل ہے ۔ جس طرح انہوں نے حکومت سے مذاکرات کیے، ان کو سیاسی سوجھ بوجھ پہ بھی عبور حاصل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو جو امیدیں ہیں وہ مولانا فضل الرحمن کے کردار سے وابستہ ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن کی ملٹری کورٹس اور عدلیہ کی بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی کی مخالفت سے ان کا سیاسی قد بڑھا ہے ۔ سب سے بڑی جماعت تحریک انصاف ہے لیکن سب سے اہم کردار مولانا فضل الرحمن کا ہے ۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رات کے مذاکرات کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، اس پر جتنا دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے۔ نواز شریف اور آصف زرداری دراصل مارشل لا کی پیدا وار ہیں۔ اگر آئینی ترمیم کی جاتی ہے تو تحریک انصاف جے یو آئی اور وکلا کو روکنا حکومت کے بس میں نہیں ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں ہفتے کے ہیرو مولانا فضل الرحمن ہیں، دیکھتے ہیں وہ میچ کو کس طرف لے جاتے ہیں۔ حکومت تو سپریم کورٹ ہی ختم کرنا چاہتی ہے، اب دیکھتے ہیں کہ کیا ججز بھی کرادر ادا کررہے ہیں؟۔ پولیٹیشنز، وکلا ، بانی پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمن نے عدلیہ کی آزادی کے لیے کردار ادا کیا ہے۔ ابھی عدلیہ کی آزادی کے لیے کسی نے کردار ادا نہیں کیا تو صرف ججز ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف اس وقت کھلنڈروں کے ہاتھ آئی ہوئی ہے ۔ فلسطین کے حوالے سے اے پی سی کمیٹی کا بائیکاٹ کر رہے ہیں تو دوسری طرف آئینی ترمیم کے لیے حکومتی کمیٹی میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ احتجاج میں لوگ تب شامل ہوں گے جب موجودہ لیڈر شپ آگے ہو گی ۔ کوئی افغانستان بیٹھا ہے کوئی لندن اور کوئی امریکا، سوشل میڈیا پر وڈیو ڈال دیتے ہیں کہ باقی آ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی ،عمر ایوب اسد قیصر اور علی امین آگے بڑھیں اور سیاسی بوجھ اٹھائیں ۔ جو لوگ جیل میں ہیں، ان سے بھی ملیں اور سیاسی لائحہ عمل اختیار کریں ۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، ان کا پورا خاندان جیل میں ہے ۔ پی ٹی آئی لیڈر شپ ایک دن احتجاج کی کال دیتی ہے، اگلے دن کینسل کر دیتے ہیں۔ احتجاج کے لیے تمام اپوزیشن سے ملیں اور ان کو بھی اعتماد میں لینا چاہیے۔ اس وقت صرف جہلم سے 700 کارکنان گرفتار ہیں۔
قبل ازیں احتساب عدالت میں فواد چوہدری کے خلاف جہلم میں سڑک کی تعمیر میں خورد برد کیس میں نیب پراسیکیوٹر نے رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید وقت کی استدعا کردی، جس پر عدالت نے نیب کو رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید وقت دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی اور سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی.