راولپنڈی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ 9 مئی کے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور دیگر ملزمان میں فرد جرم کیلئے چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں لیکن جیل میں سماعت نہ ہونے سے بانی چیرمین پی ٹی آئی کو نقول نہ دی جاسکی جس کے باعث فرد جرم آئندہ تاریخ پر بھی عائد ہونے کا امکان نہیں۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، عثمان ڈار ، امجد نیازی، راجہ بشارت سمیت 28 ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کر دیں۔ انہیں فرد جرم کے لئے 30 اکتوبر کو طلب کر لیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکلاء نے انسداد دہشت گردی عدالت میں 3 درخواستیں دائر کر دیں جن میں بیٹوں سے ٹیلیفون پر بات چیت کرانے، وکلاء کی ملاقات اور ذاتی ڈاکٹر سے طبی معائنے سے متعلق درخواستیں شامل ہیں۔
عدالت نے تینوں درخواستوں کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ وکلاء کا مؤقف تھا کیس کی بابت ہدایات لینی ہیں لہذا بانی چیرمین پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات کرائی جائے، جبکہ طویل عرصہ سے ان کا ذاتی معالج سے معائنہ نہیں ہوا، لہذا معالج سے فوری طور پر مفصل طبی معائنہ کرانے کا حکم دیا جائے ۔