لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتہ کو حراساں کرنے سے روک دیا۔
جسٹس انوار الحق پنوں نے حراساں کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے آصف شہزاد ساہی ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر حراساں کرنے کا واقع پیش آیا تو آئی جی پنجاب ذمے دار ہوں گے، اب حراساں کرنے کا سلسلہ بند ہو جانا چاہیے۔
درخواست میں موقف تھا کہ درخواست گزار کے بھائی انتظار پنجوتہ کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا ہوا ہے، رخواست گزار کو بھی نامعلوم افراد اور پولیس کی جانب سے حراساں کیا جا رہا ہے۔
استدعا کی گئی تھی کہ عدالت پولیس کو حراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے.