چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت فل کورٹ اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں زیر التوا مقدمات میں کمی لانے کیلئے جسٹس منصور علی شاہ نے 6 ماہ کا پلان دینے کی تجویز دی۔
زرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی زیر التوا مقدمات میں کمی لانے کیلئے پر عزم ہوگئے، پہلے فل کورٹ اجلاس میں زیر التوا مقدمات، مقدمات کے اندراج اور نمٹانے سے متعلق سپریم کورٹ کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں تمام مستقل ججز نے شرکت کی جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
فل کورٹ اجلاس میں رجسٹرار سپریم کورٹ جزیلہ اسلم نے زیر التوا مقدمات کی جائزہ رپورٹ پیش کی جس کے مطابق زیر التوا مقدمات کی تعداد 59 ہزار 191 ہے۔ اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ کا تیار کردہ کیس منیجمنٹ سسٹم سے متعلق ایک ماہ کا پلان پیش کیا گیا۔
فل کورٹ اجلاس کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے پیشکش کرتے ہوئے اضافی تجاویز پیش کیں جس میں زیر التوا مقدمات میں کمی لانے اور طریقہ کار میں مزید بہتری لانے کیلئے ایک ماہ کا ابتدائی پلان، تین ماہ کا پلان اور چھ ماہ کا پلان شامل تھا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ فوج داری اور سول مقدمات میں دو اور تین رکنی بنچز میں مقرر کیے گئے، مقدمات مقرر کرنے کا مقصد جلد فیصلے کرنا تھا، تمام ججز نے مقدمات جلد نمٹانے کے حوالے سے اپنی آراء پیش کیں۔
چیف جسٹس نے زیر التواء مقدمات کے حوالے سے ججز کی رائے اور دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔ دوسرا فل کورٹ 2 دسمبر کو ہوگا۔