پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ہائیکورٹ میں خیبر پختونخوا میں امن و امان کی ابتر صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ججز کی نقل و حرکت کے دوران سیکیورٹی کمزور ہے، پولیس والے بھی محفوظ نہیں، جب تک وفاق اپنا کردار ادا نہیں کرے گا تب تک سیکیورٹی مسائل حل نہیں ہوں گے۔
وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سیکیورٹی کے معاملے پر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ کیا وفاق صوبائی حکومت کے خط کا انتظار کرے گا، آپ کی اپنی کوئی ذمہ داری نہیں؟ روزانہ فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے افسران و جوان شہید ہو رہے ہیں ، کیا وفاق کو وہ نظر نہیں آتا، عدالت وفاق کے جواب سے مطمئن نہیں ہے۔
عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ صوبے کے ساتھ بیٹھ کر سیکیورٹی مسئلے کو حل کریں اور جواب جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت 5 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
پشاور ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ہائیکورٹ میں خیبر پختونخوا میں امن و امان کی ابتر صورتحال سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ججز کی نقل و حرکت کے دوران سیکیورٹی کمزور ہے، پولیس والے بھی محفوظ نہیں، جب تک وفاق اپنا کردار ادا نہیں کرے گا تب تک سیکیورٹی مسائل حل نہیں ہوں گے۔
وفاق کی جانب سے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سیکیورٹی کے معاملے پر ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ کیا وفاق صوبائی حکومت کے خط کا انتظار کرے گا، آپ کی اپنی کوئی ذمہ داری نہیں؟ روزانہ فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے افسران و جوان شہید ہو رہے ہیں ، کیا وفاق کو وہ نظر نہیں آتا، عدالت وفاق کے جواب سے مطمئن نہیں ہے۔
عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ صوبے کے ساتھ بیٹھ کر سیکیورٹی مسئلے کو حل کریں اور جواب جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت 5 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔