دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور آج بھی پہلے نمبر پر ہے۔
لاہور میں اوسطا ایئر کوالٹی انڈیکس 661 ریکارڈ کی گئی۔ ڈی ایچ اے 8میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1390، پاکستان انجینئرنگ سروسز 832 ،سید مراتب علی روڈ 762 اور غازی روڈ انٹرچینج 665 ریکارڈ کی گئی۔
گرد کی چادر کے باعث سورج کی کرنیں زمین پر نہیں پہنچ رہی ہیں۔ فضا گرد الود ہونے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سانس اوردل کے امراض میں مبتلا اور کمزوراعصاب افراد شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں رہیں، کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں۔ گھروں سے باہر نکلنے کی صورت میں عینک اور ماسک کا استعمال کریں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے چار ڈویژن لاہور فیصل اباد گجرانوالہ ملتان میں سکول کالجز17 نومبر تک بند ہیں۔ لاہور میں تفریحی مقامات اور پارکوں کو بھی 17 نومبر تک بند کر دیا گیا ہے۔ جمعہ، ہفتہ اور اتوار لاہور میں ہیوی ٹریفک کہ داخلے پر پابندی ہے۔ عام دنوں میں بھی ہیوی ٹریفک رات 12 بجے کے بعد شہر میں داخل ہو سکے گی۔
سرکاری سطح پر میٹینگز کا انعقاد زوم کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت عارضی نہیں مستقل بنیادوں پر سموک تدارک کے لیے کام کرے.