کرم کے علاقے بگن بازار میں فائرنگ کے بعد امن معاہدے کے تحت 75 بڑی مال بردار گاڑیوں پر مشتمل پاراچنار روانہ کیے جانے والے قافلے کو روک دیا گیا۔
کچھ دیر قبل روانہ ہونے والے قافلے واپس ٹل آگئے، قافلے میں امدادی سامان،اشیائے خورد نوش ادویات شامل تھیں۔
کچھ دیر قبل 75 بڑی مال بردارگاڑیوں پر مشتمل قافلہ سیکیورٹی حصار میں پاراچنار روانہ ہوا تھا جب کہ اس موقع پر مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف بھی موجود تھے۔
کرم ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ امن معاہدے کے بعد امدادی قافلے پاراچنار کی طرف روانہ ہوگئے، کئی مہینوں تک بند سڑک کو کھول دی گئی، کوہاٹ معاہدے کے مطابق پاراچنار ٹل روڈ کو کلیئر کرنے کی کارروائی جاری ہے۔
قبل ازیں بیرسٹر سیف وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی خصوصی ہدایت پر رات گئے کوہاٹ پہنچے، بیرسٹر سیف کوہاٹ سے کرم کے بارڈر ایریا چھپری کے لیے روانہ ہوئے، کمشنر کوہاٹ، ڈی آئی جی سمیت ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے دیگر افسران بھی بیرسٹر سیف کے ہمراہ تھے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ 75 بڑی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ سیکیورٹی حصار میں کرم روانہ کیا جائے گا، قافلے میں 22 ویلر، 10 ویلر اور 6 ویلر ٹرکس شامل ہیں۔
مشیر اطلاعات نے کہا کہ خوراکی اشیاء سمیت ادویات، گیس سلنڈر اور دیگر سامان قافلے میں شامل ہیں، 5 ٹرک ادویات، 10 ٹرک سبزیاں، 9 ٹرک گھی اور آئل، 5 ٹرک اٹا، 7 ٹرک چینی، 2 ٹرک گیس سلنڈرز، اور 26 ٹرک دیگر کریانہ اشیا کی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کا قافلہ چھپری کے مقام پر موجود ہیں، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سیکیورٹی کی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔