پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں 43 سالہ آل راؤنڈر شعیب ملک کے کھیلنے پر سوال اُٹھادیا۔
نجی ٹی وی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر و قومی ٹیم کے بیٹنگ کنسلٹنٹ محمد یوسف نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن میں 43 سالہ شعیب ملک کے کھیلنے پر سوال اٹھایا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو عمر رسیدہ کرکٹرز کو کھلانے اور انہیں سلیکٹ کرنے کے حوالے سے پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔
شعیب ملک رواں ایڈیشن میں بطور پلئیر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کررہے ہیں، انہوں نے ابتدائی دو میچز میں محض 14 رنز بنائے ہیں اور کوئی وکٹ حاصل نہیں کرسکے۔
ڈومیسٹک کرکٹ:
آل راؤنڈر شعیب ملک ڈومیسٹک کرکٹ میں اسٹالینز کے ٹیم مینٹور رہ چکے ہیں جبکہ پی ایس ایل میں وہ بطور پلئیر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
محمد یوسف کا کہنا تھا کہ شعیب ملک کو بطور پلئیر پی ایس ایل کھیلنا مفادات کا تصادم ہے، اگر آپ ایسے مجھے کھیلنے کو کہیں تو میں بھی تیار ہوں۔
اس موقع پر سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ شعیب ملک جب تک چاہیں کھیل سکتے ہیں لیکن پی ایس ایل میں انہیں کچھ میچز چھوڑ دینے چاہیے اور نوجوانوں کو موقع دینا چاہیے۔
واضح رہے کہ شعیب ملک نے 2021 میں بنگلادیش کیخلاف اپنے کیرئیر کا آخری بین الاقوامی میچ کھیلا تھا۔
دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فرنچائز کی کپتانی کرنیوالے 37 سالہ سابق کپتان سرفراز احمد کو ٹیم ڈائریکٹر کے فرائض سونپے ہیں جبکہ ان سے 6 سال بڑے شعیب ملک کو بطور کرکٹر کھلایا جارہا ہے۔