بھارتی حملے میں ہتھیار اسرائیلی تھے، پاکستان کو سنجیدہ حکمت عملی اپنانی ہوگی، اسد قیصر

اسلام آباد:پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ جب بھارت نے حملہ کیا تو اس کے ہتھیار اسرائیلی ساختہ تھے، پاکستان کو سنجیدہ حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ایران پراسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ ہیں ۔ بھارت نےجب پاکستان پرحملہ کیا توہتھیاراسرائیلی ساختہ تھے۔ پاکستان کو سنجیدہ حکمت عملی اپنانی ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ اوآئی سی اجلاس بلانے کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرے ۔ خواجہ آصف صاحب اپنی تقریر کر کے چلے گئے ،انہوں نے اشاروں کنایوں میں ہم پرتنقید کی ۔ جب پلواما حملہ ہوا تو اس وقت کے وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں بھارت کو دو ٹوک جواب دیا۔

اسد قیصر نے کہا کہ ہمارے لیڈر کے ساتھ ساری قوم ہے۔ آپ فارم 47 کی پیداوار ہیں ۔ موجودہ حکومت میں کسان تو تباہ ہوگئے ۔ حکومت کے ایجنڈے میں کسان تو ہے ہی نہیں ۔ کسانوں کے مسائل پر مریم میڈم نے خود کو لاتعلق رکھنا ہے۔ آئندہ انتخابات میں پتا چل جائے گا کہ کسان آپ کا کیا حال کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے مطابق ہر صوبے کا ایک شیئر مقرر ہے۔ آپ ہمارا شیئر نہیں دے رہے، نیٹ ہائیڈل پرافٹ نہیں دیا جاریا۔ عید کے دنوں میں 24 گھنٹے میں سے 2 گھنٹے بجلی میسر تھی۔ بجلی کا وولٹیج انتہائی کم ہوتا ہے جب کہ خیبرپختونخوا کی ریکوری 91 فیصد ہے۔پی ایس ڈی پی میں خیبرپختونخوا کے لیے 55 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

اسد قیصر کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے تمباکو کے حوالے سے بات کی، ہم تمباکو کے کاشتکاروں کی بات کرتے ہیں، انڈسٹری کی بات نہیں کرتے۔ ٹوبیکو بورڈ کو انہوں نے غیر فعال کر دیا ہے۔ ابھی تک وفاقی حکومت نے کوئی قیمت کا تعین نہیں کیا۔ میرا تمباکو کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، میں لوگوں کا نمائندہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آپ نے کشمیر کا کہا، اس وقت جو کمپنیاں ہیں،وہ کشمیر شفٹ ہو گئی ہیں۔ تمباکو کے لیے کم سے کم قمیت کا جلد اعلان کیا جائے۔ لوڈشیدنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ہم سب موٹروے پر بیٹھیں گے۔ ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور انصاف چاہتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں