پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں انتہائی غیر معمولی پیشرفت ہونے جارہی ہے، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات طے ہوگئی۔
وائٹ ہاوس نے تصدیق کی ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی ملاقات آج ظہرانے پر ہوگی۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہےکہ صدرٹرمپ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات کیبنٹ روم میں ہوگی،اس ملاقات میں صحافیوں کو آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
تاہم امکان ہے کہ صدر ٹرمپ اگر میڈیا سے بات کریں یا سوشل میڈیا پر پوسٹ کریں تو اس ملاقات کےحوالے سے کوئی تفصیل بتائیں گے۔
ایک اعلیٰ ترین سکیورٹی ذرائع نے بھی تصدیق کردی ہے کہ یہ ملاقات آج امریکا میں ایسٹرن وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے یعنی پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے کے قریب ہوگی۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کل واشنگٹن ڈی سی میں امریکن پاکستانیوں سے تقریب میں خطاب کیا تھا اور اس میں انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےمسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کو خاص طور پر مینشن کیا تھا۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ تھا کہ آئندہ چند روز میں کئی اہم واقعات رونما ہوں گے اور اب یہ ملاقات ایسے وقت ہورہی ہے جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کا دورہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے سبب مختصر کرکے امریکا واپس آئے ہیں اور وہاں بھارتی وزیراعظم سے ان کی ملاقات نہیں ہوئی۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹرمپ کی پاکستان کی کسی بھی اعلیٰ ترین شخصیت سے پہلی ملاقات
تو اس تناظر میں دیکھا جائے تو عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان کی کسی بھی اعلیٰ ترین شخصیت سے یہ پہلی ملاقات ہے۔
یہ ملاقات اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے اور زور دیا ہے کہ وہ اپنے دور صدارت میں مسئلہ کشمیر کو حل کرائیں۔
اس سے پہلےبلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستان کا وفد بھی امریکا کا دورہ کرچکا ہے جس میں محکمہ خارجہ کی اہلکار سے ملاقات ہوئی تھی اور صدر ٹرمپ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان کا وفد امریکا آرہا ہے ۔
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ کل فیلڈ مارشل نے کہا تھا کہ امریکا، یوکرین سے محض 400 سے 500 ارب ڈالر کے معدنی دھاتوں کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔
پاکستان نے کہا ہے کہ ہمارے پاس ایک کھرب ڈالر کے ایسے ذخائر موجود ہیں، امریکا اگر سرمایہ کاری کرے تو ہر سال 10 سے 15 ارب ڈالر کا فائدہ حاصل کرسکتا ہے اور یہ سلسلہ 100 سال تک جاری رہے گا۔
پاکستان چاہتا ہے کہ دھاتوں کی پراسسینگ پاکستان میں ہو تاکہ روزگار کے مواقع بڑھیں۔انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان کرپٹوکونسل اور امریکن کرپٹو کونسل کا معاہدہ ہوگا اور کرپٹو مائننگ میں پاکستان کردار ادا کرےگا، یہی نہیں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ڈیٹا سینٹرز بھی کھولے جائیں گے۔