کراچی: ’آل ازویل‘ بھارتی ٹینس ٹیم نے پاکستانی میزبانی پراطمینان ظاہر کردیا۔
بھارتی ٹینس ٹیم 60 برس میں پہلی مرتبہ ڈیوس کپ ٹائی کیلیے اسلام آباد پہنچی ہے، میزبان سائیڈ کے خلاف 3 اور 4 فروری کو ورلڈکپ گروپ 1 پلے آف ٹائی ہو گی، بھارت کی جانب سے اس ٹائی کو نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی کوشش کے باوجود ٹیم کا پْرتپاک استقبال کیا گیا جس نے مہمانوں کے دل جیت لیے۔
آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل انیل دھپر نے اپنے ملک کے ایک اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ ہماری بہت ہی عمدہ طریقے سے دیکھ بھال کی جا رہی ہے، ہمیں یہاں پر کافی وقت ہوچکا، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ’آل از ویل‘ ایئرپورٹ پر پاکستان ٹینس فیڈریشن کی جانب سے ہمارا شاندار استقبال کیا گیا، ہمارے پلیئرز نے منگل کے روز 3 گھنٹے تک بھرپور پریکٹس کی، میزبانی بہت ہی زبردست ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ٹینس ٹیم ڈیوس کپ میں شرکت کیلئے اسلام آباد پہنچ گئی
پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل کرنل گل رحمان نے کہا کہ بھارتی ٹینس ٹیم 60 برس بعد پاکستان آئی، اس لیے ہم کافی محتاط ہیں، سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، میں خود ایونٹ سیکیورٹی منیجر کے طور پر مہمانوں کے ساتھ ہوں۔
یاد رہے کہ 2019 میں بھارت ٹائی پاکستان سے قازقستان منتقل کرانے میں کامیاب رہا تھا مگر اس بار کوشش ناکام رہی، پہلے ڈیوس کپ کمیٹی سے ٹائی نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی درخواست کی گئی، جس کے مسترد ہونے پر غیرجانبدار ٹریبونل سے رابطہ کیا گیا مگر وہاں پر بھی بھارتی فیڈریشن کی دال نہ گلی، اب اگر وہ فورفیٹ کرتے تو دوبارہ ان کی دوسرے درجے میں تنزلی ہوجاتی اور پابندی بھی لگ سکتی تھی، اس لیے ٹینس ایسوسی ایشن نے اپنی وزارت کھیل سے رجوع کیا اور وہاں سے بغیر کسی دشواری کے انھیں پاکستان جانے کی اجازت مل گئی۔
اس بارے میں دھپر نے کہا کہ ہم نے نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی اپنی پوری کوشش کی جو کامیاب نہیں ہوئی اس لیے ہم اب اسلام آباد میں موجود ہیں۔