کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اونر ندیم عمر نے کہا ہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کی ٹیموں کو مستقل مالکانہ حقوق ملنے چاہیئں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں ندیم عمر نے کہا کہ پی سی بی کے ساتھ ہمارے ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں،البتہ فرنچائزز نے اپنے کاروبار چھوڑ کر 9سال اس برانڈ کو بنایا،نقصان بھی اٹھایا، یہ بڑی ناانصافی ہوگی کہ 10سال بعد ان سے کہا جائے کہ اب آپ چلے جائیں،آئی پی ایل میں ٹیمیں مستقل طور پر دے دی گئیں، یہاں بھی ایسا ہونا چاہیے، نئے چیئرمین محسن نقوی بطور نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب اچھے منتظم ثابت ہوئے،انھیں ہمیں بھی لیول پلیئنگ فیلڈ اور کام کی آزادی دینا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ گذشتہ برس وانندو ہسارنگا کے نہ آنے سے ہمیں مسئلہ ہوا، اس بار عقیل حسین کو بھی شامل کیا ہے، ہسارنگا نے گذشتہ دنوں ہی ایک میچ میں 4شکار کیے، امید ہے کہ وہ دستیاب ہوں گے، ہماری بولنگ سائیڈ بہت اچھی ہوگئی،کوشش ہو گی کہ 200رنز نہ بننے دیں، بیٹرز آپ کو 1،2 میچز جتوا سکتے ہیں لیکن ٹورنامنٹ بولرز ہی جتواتے ہیں۔ندیم عمر نے کہا کہ بیٹنگ میں ہم آخر میں جاکر پھنس جاتے تھے، فنشنگ نہیں ہو رہی تھی، کوشش ہے کہ ٹاپ 6 بیٹرز بھی اچھا پرفارم کریں، یہ نہیں کہ ٹیل اینڈرز پر ذمہ داری چھوڑ دیں، ہم نے اس بار بیٹنگ اور بولنگ کے ایسے مسائل پر قابو پانے کی کوشش کی ہے، شرفین ردرفورڈ اور رائیلی روسو جیسے پاور ہٹرز لیے ہیں،اسکواڈ بہت اچھا لگ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایونٹ میں شریک تمام ٹیمیں بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اترتی ہیں،سخت مقابلے کی فضا ہے، ہمیشہ 3 اوورز میں میچ کا رخ متعین ہوتا ہے، اس صورتحال میں جس ٹیم کا اچھا بیٹر یا بولر چیلنج پر پورا وہ اترا فتح دلادے گا۔
ہمارے تیار کردہ پلیئر کسی ٹیم کیلیے بھی پرفارم کریں ہمیں خوشی ہوتی ہے
ندیم عمر نے کہا کہ نسیم شاہ کے ساتھ ہمارا اچھا تعلق رہا،وہ عمدہ بولر ہیں، انھوں نے صلاحیتوں کا لوہا منوالیا،امید ہے کہ اسلام آباد یونائٹیڈ کیلیے بھی اچھا پرفارم کریں گے،اسی طرح اعظم خان نے اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے زبردست پرفارم کیا، ہمارے تیار کردہ پلیئر کسی ٹیم کی جانب سے بھی پرفارم کریں تو ہمیں خوشی ہوتی ہے، آخر کار وہ رہیں گے تو گلیڈی ایٹرز ہی،اب ہمارے پاس محمد عامر آگئے، وسیم جونیئر، سہیل خان اور ابرار بھی ہیں۔
ندیم عمر نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل ایک بڑا برانڈ اور اس میں سخت مقابلہ ہوتا ہے،میں چاہتا ہوں کہ تمام ٹیمیں اچھا کھیل کر دنیا کو بتائیں کہ اس لیگ میں کرکٹ کا معیار کتنا بلند ہے۔