کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی کے نوٹی فکیشن کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر درخواست گزار سے دلائل اور سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیے۔
ہائیکورٹ میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزر وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ آئین میں نائب وزیر اعظم کا کوئی عہدہ موجود نہیں ہے۔ آئین کے آرٹیکل 90، 91 اور 99 میں ڈپٹی وزیر اعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں۔
درخواست کے مطابق وفاقی حکومت کے رولز آف بزنس 1973 میں بھی ایسی کوئی گنجائش نہیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں طے کردیا ہے کہ کابینہ صرف وزیر اعظم اور وفاقی وزرا پر مشتمل ہوگی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پرویز الہٰی بھی نائب وزیر اعظم تعینات ہوئے تھے، جس پر طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے آرڈر بھی موجود ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواستگزار وکیل سے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل اور اس حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرتے ہوئے سماعت 16 مئی تک ملتوی کردی۔