لاہور: جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں مقابلہ موسیقی کو فی الفور منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا۔
پنجاب حکومت کی طرف سے نوجوانوں کے لیے مقابلہ موسیقی کے انعقاد کے اعلان کے خلاف پریس کلب لاہور کے سامنے حلقہ خواتین جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و حلقہ لاہور کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقابلہ موسیقی فوری طور پر منسوخ کیے جائیں اور ان کی جگہ ہنرمندانہ صلاحیتوں کے فروغ کے لیے تربیتی پروگرامز کا آغاز کیا جائے۔
صدر وسطی پنجاب ربعیہ طارق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب یہ مقابلے فی الفور منسوخ کرے، حکومت کا فرض ہے کہ نوجوانوں کے لئے نصابی و غیر نصابی تعلیم ، اخلاقی تربیت ، مثبت سرگرمیاں، روزگار کی اسکیمیں اور ہنر سکھانے کے مواقع فراہم کرے اور ملک کی تعمیر و ترقی کو فروغ دے۔
ربعیہ طارق نے زور دیا کہ اسلام میں لغو باتوں اور فحش کاموں کی ترغیب دینے والا شدید قابل مذمت اور سزا کا حق دار ہے، موسیقی کے مقابلے منعقد کروانا اسلام اور آئین پاکستان کے منافی ہے، آج اس مظاہرے کا مقصد حکومت پنجاب پر موسیقی کے مقابلے رکوانے کے لیے دباؤ بڑھانا اور عوام الناس کو اس غیر اسلامی فعل کے نقصانات سے آگاہ کرنا ہے۔
عظمی عمران کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلامی ریاست ہے۔ وطن عزیز میں اسلام کے منافی ہر سرگرمی قابل گرفت ہے، موسیقی کے مقابلے اور نوجوان نسل کو اس کی ترغیب دینا کسی طرح بھی درست نہیں۔