کراچی: پاکستان میں خدمات انجام دینے والی کثیرالقومی کمپنیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی صورت میں منافع اپنے ممالک کو منتقلی کے دباؤ اور بیرونی مالی معاونت میں سست روی سے آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری میں تاخیر جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو ایک بار پھر ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی۔
اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈیمانڈ سپلائی یکساں ہونے سے ڈالر کی قدر مستحکم رہی، انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قدر ایک موقع پر 07پیسے کی کمی سے 278روپے 25پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن واجب الادا 9ارب ڈالر کے قرضے تاحال رول اوور نہ ہونے، بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ سے ڈالر کی پیشقدمی شروع ہوئی جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 15پیسے کے اضافے سے 278روپے 47پیسے کی سطح پر آگئی۔
تاہم اختتامی لمحات میں موڈیز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کیے جانے، آوٹ لک مستحکم سے مثبت کیے اور طلب ورسد کے درمیان فرق گھٹنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 13پیسے کے اضافے سے 278روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 280روپے کی سطح پر مستحکم رہی.