راولپنڈی: پاکستان کی سیکیورٹی فورسز فتنۃ الخوارج کے خلاف جانفشانی سے میدان عمل میں سرگرم ہیں، وادی تیراہ میں خارجی عناصر، جن میں نام نہاد لشکر اسلام اور جماعت الاحرار شامل ہیں، افغانستان سے دراندازی کرتے ہوئے پاکستان میں داخل ہوئے جنہیں ہلاک کردیا گیا ہے۔
زرائع کے مطابق 20 اگست سے خارجی دہشت گردوں کے خلاف انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کا آغاز کیا گیا، جس میں سیکیورٹی فورسز نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کو مختلف کارروائیوں میں ہلاک کیا۔
ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں فتنہ الخوارج کے اہم سرغنہ ابو ذر عرف صدام بھی شامل ہے۔ بریگیڈ کمانڈر فرنٹیر کور کے مطابق خوارج افغانستان سے کوہ سفید کے راستے وادی تیراہ میں داخل ہوئے تھے جن کا فورسز کے جوانوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور خارجی دہشت گردوں کے مختلف مخفی ٹھکانے بھی تباہ کیے۔
پاک فوج کے متحرک دستوں نے خوارج کے خلاف مؤثر کارروائی شروع کی اور دہشت گردوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر وادی تیراہ میں پاکستان آرمی کے سپیشل سروسز گروپ (ایس ایس جی) کو اس علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کا مشن سونپا۔ بریگیڈ کمانڈر ایس ایس جی کے مطابق مربوط حکمت عملی کے تحت مقامی آبادی اور پاک فوج کے نقصان کو کم سے کم رکھا گیا جبکہ دشمن کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا گیا۔
ذرائع کے مطابق جوانوں کی بہادری کی وجہ سے خوارج کو زبردست نقصان پہنچایا گیا اور ان کی اعلیٰ قیادت کو ختم کر دیا گیا۔ کمپنی کمانڈر نے بتایا کہ یہ ایک مشکل مشن تھا جس میں موسم اور پیاس کی شدت کے باوجود پاک فوج کے جوانوں نے بہادری سے دشمن کو نقصان پہنچایا۔ پلاٹون کمانڈر نے کہا کہ ہم نے ان آپریشنز میں دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا اور اللہ کے فضل و کرم، قوم کی دعاؤں اور جوانوں کے جوش و جذبہ سے ہمیں فتح حاصل ہوئی۔
سیکیورٹی فورسز فتنۃ الخوارج کے خلاف اپنی عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں اور آخری خارجی کی موجودگی تک ان کا پیچھا جاری رکھیں گے.