فوج پختونخوا سے نکل گئی تو صوبائی حکومت امن کنٹرول نہیں کر سکتی، گورنر کے پی

کراچی: گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا سے اگر فوج نکل گئی تو صوبائی حکومت امن کنٹرول نہیں کر سکتی۔پیپلز لائرز فورم کراچی ڈویژن کے تحت چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا صوبے کا امن صوبائی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج آئینی آپشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت کے حوالے سے معاہدہ تھا۔ پارلیمنٹ کی مدت مکمل ہوجاتی ہے، ٹریبونلز کی کارروائی مکمل نہیں ہوتی۔ پچھلے ڈپٹی اسپیکر کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں لکھا جائے گا۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کوئٹہ میں 50 ہزار افراد کے جعلی ووٹ کی نشاندہی ہوئی۔ خیبر پختونخوا نے دہشتگردی کیخلاف جنگ لڑی تھی۔ کے پی کو ہم نے پرامن صوبہ بنا کر حوالے کیا تھا۔ آج وہاں بے امنی ہے۔ جنوبی خیبرپختونخوا نو گو ایریا بنا ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے پی کی تحصیل میں دفاتر بند ہوچکے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں کیوں وزیراعلیٰ کی زمینوں کے ساتھ لوگ اغوا ہوتے ہیں۔ دن کی روشنی میں ڈھونڈ کر سرکاری افسران کو اغوا کیا جاتا ہے۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت وفاق کیخلاف عوام کو سڑکوں پر لارہی ہے۔ پیسہ ان کی کرپشن کی نذر ہوگیا۔ افغان قونصل جنرل نے قومی ترانے کا احترام نہیں کیا۔ محمود اچکزئی کا بہت احترام کرتا ہوں ان سے سوال ہے کہ بتائیں جلسے میں عورتوں کیخلاف بولنا پشتون روایت ہے؟ صدر وزیراعظم کو خیبرپختونخوا کی صورتحال سےآگاہ کیا ہے۔ مرض اتنا نہیں بڑھا کہ علاج نہ ہوسکے، تاخیر ہوئی تو مرض لاعلاج ہوجائے گا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا صوبائی اسمبلی کا اجلاس فوج کے خلاف زہر اگلنے کے کئت ہوتا ہے۔ گورنر کے پی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس فوری بلایا جائے۔ خیبرپختونخوا کا امن و امان صوبائی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہے۔ جلسے جلوس ہر سیاسی جماعت کا حق ہے۔ جلسے کا ون پوائنٹ ایجنڈا این آر او ہے۔ 18ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومت امن وامان کی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ گورنر آئینی عہدہ ہے جو مرکز کی نمائندگی کرتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے پی وفاق سے مدد مانگیں۔ نہیں چاہتا کہ سیاسی یتیم سیاسی شہید بنیں۔ گورنر راج کی صورتحال لگتی ہے۔ اسکول، زمینیں بیچنا نشئی لوگوں کا کام ہے۔ خیبرپختونخوا جامعات کی ایک انچ زمین نہیں بیچی جائے گی۔ گورنر راج آئینی آپشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج اگر صوبے سے نکل گئی تو صوبائی حکومت امن کنٹرول نہیں کرسکتی۔ اپنے صوبے کو افغانستان کا حصہ قطعی نہیں ہونے دیں گے۔ صوبہ کسی اور ملک سے نہیں، ریاست ریاست سے بات کرتی ہے۔

تقریب میں پیپلز لائرز فورم صوبہ سندھ کے صدر قاضی محمد بشیر، کراچی ڈویژن کے صدر سید ارشد حسین نقوی سمیت پیپلز لائرز فورم صوبہ سندھ و کراچی کے اراکین سمیت وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں