نیب ترامیم فیصلے میں سابق ججز سے متعلق نامناسب ریمارکس دیے گئے، جسٹس حسن

جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا ہے کہ نیب ترامیم فیصلے میں سابق ججز سے متعلق نامناسب ریمارکس دیے گئے۔

نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی کا اضافی نوٹ جاری کردیا گیا۔

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کردیں
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ فیصلے سے متفق ہوں لیکن وجوہات کی توثیق پر خود کو قائل نہیں کر سکا، اکثریتی فیصلے میں اصل مدعے پر خاطر خواہ جواز فراہم نہیں کیا گیا۔

انہوں نے اضافی نوٹ میں کہا کہ فیصلے میں سابق ججز کے حوالے سے غیر مناسب ریمارکس دیے گئے، عدالتی وقار کا تقاضا ہے کہ اختلاف تہذیب کے دائرے میں رہ کر کیا جائے، تنقید کا محور فیصلے کے قانونی اصول ہوں نا کہ فیصلہ لکھنے والوں کی تضحیک کی جائے، تہذیب و عدالتی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کی اپنی الگ وجوہات تحریر کر رہا ہوں۔

جسٹس حسن کا کہنا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے تحت انٹرا کورٹ اپیل روایتی اپیلوں سے منفرد نوعیت کی ہے، سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل اپنے ہی فیصلے کا دوبارہ جائزہ لینے کیلئے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل کسی ماتحت عدالت کے فیصلے کیخلاف نہیں ہوتی، انٹرا کورٹ اپیل سننے والے بینچ کو مقدمے کے حقائق کو متاثر نہیں کرنا چاہیے.

اپنا تبصرہ بھیجیں