کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمیشن میں جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کیخلاف یوم سیاہ منایا گیا

اسلام آباد:کینیڈا میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے 27 اکتوبر 1947 کو بھارت کے جموں و کشمیر پر غیر قانونی قبضے کی یاد میں آج یومِ سیاہ منایا۔

یہ دن بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی موجودہ حالت زار اور حق خودارادیت کے لیے ان کی مسلسل جدوجہد کی یاد میں منایا جاتا ہے جیسا کہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مختلف قراردادوں میں حق خود ارادیت دیا گیا ہے۔

اس ضمن میں چانسری میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں دستاویزی فلموں کی نمائش اور فوٹو گرافی کی نمائش بھی شامل تھی۔ تقریب میں پاکستانی کمیونٹی کے ارکان، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور کشمیری کاز کے حامیوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر صدر اور وزیراعظم پاکستان کے مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے جن میں کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا گیا۔

قائم مقام ہائی کمشنر فیصل کاکڑ نے اپنے ریمارکس میں کشمیری عوام کی بھارتی افواج کے ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف منصفانہ جدوجہد میں پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کاز کا پرچار جاری رکھے گا۔ فیصل کاکڑ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف دہائیوں سے جاری غیر قانونی قبضے اور بہیمانہ مظالم کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

بھارت نے کشمیریوں کی اپنی تقدیر خود طے کرنے کی جائز خواہشات کا گلا گھونٹ دیا ہے۔ گزشتہ 77 برسوں کے دوران بھارت نے نہ صرف مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالہ سے اپنی ذمہ داریوں سے انکار کیا ہے بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہ کرکے کثیرالجہتی کو نظر انداز کیا ہے۔ بھارتی دعوؤں کے برعکس مقبوضہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے۔

قائم مقام ہائی کمشنر فیصل نے مزید کہا کہ اسی لیے کشمیر کا یوم سیاہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی بحران سے جلد از جلد نمٹنے کی یاد دہانی کراتا ہے۔

دریں اثناء قونصلز جنرل مونٹریال، ٹورنٹو اور وینکوور کی طرف سے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر مختلف تقریبات کا بھی اہتمام کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں