کراچی:سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی لابیز دن رات محنت کر رہے ہیں کہ ان کے پرندے کو باہر لایا جائے، اسرائیلی لابی اور گولڈ اسمتھ فیملی مل کر پاکستان کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیئر صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے، اسرائیل سے آپ کے لیے لابنگ ہو رہی ہے اور آپ عالمی لابیز کو استعمال کر رہے ہو، آپ نے کوئی نہ کوئی کمٹمنٹ کی ہوگی تو دیگر ممالک آپ کی مدد کر رہے ہیں، کھل کر سامنے آؤ۔
انہوں نے کہا کہ کل لندن میں قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ پی ٹی آئی کے لوگوں نے بے ہودہ رویہ اختیار کیا اس کی مذمت کرتا ہوں، یہ مافیا کا طریقہ کار ہے اور یہ شرمناک بات تھی۔ عمران خان کے بچے بھی لندن میں بیٹھے ہیں انکو بولیں نہ وہ آ کر یہ کام کریں، قاضی فائز عیسیٰ نہایت معتبر شخص ہیں، آپ تنقید کرسکتے ہیں لیکن کسی مخالف کے لیے بھی یہ رویہ مناسب نہیں ہے، یہ عمران خان نے گندی ٹریننگ دی ہے۔ نیازی کی پاکستان تحریک انصاف نہیں اسرائیلی تحریک انصاف ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ثاقب نثار مجھے لیکر بہت پرسنل تھے، قانون اور آئین کے دہجیاں ثاقب نثار نے اڑائیں، اب بھی اگر مجھ سے ثاقب نثار ملے گا تو ادب سے سلام کروں گا۔ ہمارے پاس بہت اچھے ججز بھی ہیں جن کو لوگ ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھتے ہیں، ثاقب نثار اور چوہدری افتخار جیسے ججوں نے ماحول خراب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں نئی ترمیم کے بعد نیا نظام لاگو ہوچکا ہے، ماضی میں عدلیہ خود ججز کو تعینات کرتی تھی لیکن اب ہر شخص اکاؤنٹایبل ہوگا، عوامی نمائندوں کا رول بھی برقرار رکھا ہوا ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ کوئی نیا نظام نہیں ہے، دنیا میں پہلے سے ہی موجود ہے، چھبیسویں آئینی ترمیم ایک مشکل مرحلہ ضرور تھا لیکن نمبرز پورے ہونے کے باوجود بلاول صاحب نے کہا میں ہر جماعت سے بات کروں گا۔ پی ٹی آئی نے بھی کہا مولانا فضل الرحمان کا ڈرافٹ اچھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم اچھا کام ہے اور اب لوگوں کو انصاف ملے گا، پہلے صوبوں کو شکایات ملتی تھی کہ ہمیں مساوی شیئر نہیں ملتا۔ احمد علی شیخ سینیئر جج تھے لیکن ان کو نظر انداز کر کے جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں لیا گیا، اس وقت پسند اور نا پسند کی بنیاد پر کورٹ چلتی تھی۔ تمام ججز کے لیے احترام ہے، ملک کا نظام آگے جانا چاہیے اور لوگوں کو انصاف ملے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کل سے سختی سے صوبے بھر میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کریں گے، جن گاڑیوں کے کالے شیشے اور پولیس لائٹ ہوگی ان کے خلاف کارروائی ہوگی، جعلی نمبر پلیٹس والی گاڑیاں اور اسلحے کی نمائش پر پابندی عائد ہے اور میرے اس بیان کو آگاہی مہم سمجھا جائے کیونکہ کوئی بھی ہو بخش نہیں کیا جائے گا.