سویلینز ٹرائل کیس؛ زیر حراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد

اسلام آباد:سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے زیرحراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی لطیف کھوسہ کی استدعا مسترد کر دی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت شروع ہوئی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث بیمار ہیں، انہیں معدے میں تکلیف ہے اس لیے پیش نہیں ہو سکتے۔

دوران سماعت، وکیل لطیف کھوسہ نے زیرحراست افراد کو عام جیلوں میں منتقل کرنے کی استدعا کی جسے آئینی بینچ نے مسترد کر دیا۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ جیلوں میں کم از کم ملاقات تو ہوسکتی ہے، جس پر جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ ملاقات کے حوالے سے اٹارنی جنرل یقین دہانی کروا چکے ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملاقات کروائی جا رہی ہے۔ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ مقدمہ سن رہے ہیں فی الحال کسی اور طرف نہ جائیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں