پاکستان دنیا کی سب سے بڑی فری لانسر کی کمیونٹیز میں سے ایک ہے، وزیراعظم

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ لاکھوں نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت، ڈیٹا اینالیٹکس اور سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے فنی تربیت فراہم کی گئی ہے، پاکستان دنیا کی سب سے بڑی فری لانسر کی کمیونٹیز میں سے ایک ہے۔

ڈی ایٹ ممالک کے گیارہویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اجلاس کی میزبانی پر مصری حکومت اور اس کی قیادت کو مبارکباد دیتے ہیں جبکہ اپنے برادر ملک آذربائیجان کو ڈی ایٹ کے نئے رکن کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آذربائیجان، صدر الہام علییوف کی قابل قیادت میں ڈی ایٹ کے مقاصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوان اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، معاشی ترقی کے کلیدی محرک ہیں۔ نوجوان توانائی، نئے خیالات اور تخلیقی صلاحیتوں سے بھرپور ہیں، ایس ایم ایز ملازمتیں پیدا کرتے ہیں، اختراع اور مقامی کاروبار کو فروغ دیتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ڈی ایٹ رکن ممالک کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانا انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس سال کے سمٹ کی تھیم ’’نوجوانوں میں سرمایہ کاری، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے رجحان کا فروغ‘‘ دراصل 21ویں صدی میں ہماری اجتماعی خوشحالی کے لیے بلیو پرنٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں سرمایہ کاری اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی جانب رجحان کا فروغ ہماری سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کی آبادی کا 60فیصد سے زیادہ حصہ 30 سال سے کم عمر افراد پر مشتمل ہے جو کہ جدت اور ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اپنے فلیگ شپ یوتھ پروگرام کے ذریعے معیاری تعلیم فراہم کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور پیداواری مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، 2013 سے اب تک اس پروگرام کے ذریعے لائق اور قابل طالب علموں میں 600,000 سے زائد لیپ ٹاپس تقسیم کیے جا چکے ہیں اور ہزاروں اسکالرشپس دی گئی ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم آئی ٹی کے شعبے میں تربیت پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ بڑے پیمانے پر اپنے نوجوانوں کو جدید صلاحیتوں سے آراستہ کر سکیں، ڈیجیٹل دنیا کے ساتھ مزید بہتر طریقے سے جڑ سکیں اور ملازمتوں کے مزید مواقع فراہم کیے جا سکیں۔

اپنے بات کو جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر اور لون اسکیم کے ذریعے اربوں روپوں کے قرضے دیے ہیں، جس کا مقصد نوجوان پاکستانیوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے، ہمارے دیگر اقدامات، جیسے کہ اسٹارٹ اَپ پاکستان اور نیشنل انوویشن ایوارڈز کا مقصد ایک امید افزا، اسٹارٹ اَپ ماحول کو فروغ دینا اور انکیوبیشن کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گیارہواں ڈی ایٹ سمٹ ایس ایم ایز کے حوالے سے اشتراک کا ایک نادر موقع ہے، مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہماری کابینہ نے ڈی ایٹ رکن ممالک کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کے ساتھ ساتھ اس کے پروٹوکول کے نفاذ کی منظوری دے دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں