پاک بحریہ قذاقوں کیخلاف سرگرم ٹاسک فورس کی 11 ویں بار قیادت سنبھالنے کو تیار

پاک بحریہ قذاقوں کے خلاف سرگرم ٹاسک فورس 151 کی قیادت 11 ویں بار سنبھالے گی۔
پاک بحریہ 22 جنوری کو ترکیہ سے سی ٹی ایف 151 کا چارج لے گی۔ سی ٹی ایف 151 کی کمان کی تبدیلی کی تقریب بحرین میں ہوگی۔ ٹاسک فورس بنیادی طور پر سب سے بحری قذاقوں کے خلاف سرگرمی سے کام کرتی ہے۔

سی ٹی ایف151 کمبائنڈ میری ٹائم فورسز کے تحت کام کرنے والی 5 ٹاسک فورسز میں سے ایک ہے۔ کمبائنڈ میری ٹائم فورسز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق قائم کی گئی ہیں۔ سی ٹی ایف 151 کا مشن اپنے دائرہ کار والے علاقوں میں بحری قذاقی کو روکنا ہے۔ سی ٹی ایف 151 انسانی اسمگلنگ، غیر منظم اور غیرقانونی ماہی گیر کی روک تھام کے لیے بھی کام کرتی ہے۔ سی ٹی ایف 151 جنوری 2009 میں قائم کی گئی تھی۔ سی ٹی ایف 151 کثیر الملکی فورس ہے۔ رکن ممالک سی ٹی ایف 151 کے لیے اپنے بحری جہاز مہیا کرتے ہیں۔

سی ٹی ایف 151 کا بنیادی مقصد بحری راستوں کو تجارت اور آمد و رفت کے لیے کھلا رکھنا ہے۔ سی ٹی ایف 151خاص طور پر بحری قذاقی کے خلاف کام کرتی ہے۔ 2010 میں 45 بحری جہاز خلیج عدن میں بحری قذاقی کا نشانہ بنے جبکہ سی ٹی ایف 151 کی تعیناتی کے بعد بحری قذاقی میں نمایاں کمی آئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں