پی ٹی آئی کا مینارِ پاکستان جلسہ؛ ڈپٹی کمشنر کو درخواست پر آج ہی فیصلہ کرنے کا حکم

لاہور:ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے مینار پاکستان جلسے کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو آج ہی درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم جاری کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 8 فروری کو مینارِ پاکستان لاہور میں جلسے کی اجازت کے معاملے پر درخواست کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے کی، جس میں عدالت نے ڈپٹی کمشنر کو جلسے کی اجازت کی درخواست پر آج ہی فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا ۔

عدالت نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور آج شام 5 بجے تک جلسے کی اجازت کی درخواست پر فیصلہ کریں۔ قبل ازیں عدالتی حکم پر چیف سیکرٹری پنجاب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے رپورٹ دیکھی ہے؟آئین کا آرٹیکل 10 اے بھی دیکھنا ہے۔ اگر میٹنگ کل ہوتی ہے اور ان کی جلسے کی اجازت مسترد ہوجاتی ہے تو آپ کہاں جائیں گے؟۔ اگر آپ جلسے کی اجازت دیتے ہیں تو ایک دن میں تیاری ممکن کیسے ہوگی؟۔ اگر آپ ان کی درخواست پر آج فیصلہ کردیں گے تو کیا حرج ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ عدالت جو حکم دے گی اس پر عمل کریں گے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ سے اسی جواب کی توقع تھی۔

قبل ازیں تحریک انصاف کی جانب سے مینار پاکستان پر جلسے کی درخواست کے معاملے کی سماعت میں چیف سیکرٹری طلب کیے جانے پر عدالت پہنچے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ عدالت کے روبرو پیش ہوئیں جب کہ ڈپٹی کمشنر لاہور نے عدالتی حکم پر جلسے کی اجازت سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ 8فروری کو شہر میں کرکٹ میچ اور ہارس اینڈ کیٹل شو ہے۔ جلسے کی اجازت سے متعلق میٹنگز ابھی جاری ہیں۔ کل بھی اس حوالے سے میٹنگ بلائی ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ان کی جلسے کی درخواست کب موصول ہوئی تھی، جس پر ڈی سی نے بتایا کہ جلسے کے لیے 29 جنوری کو درخواست موصول ہوئی۔ عدالت نے پوچھا کہ کیا آپ کے قانون میں درج ہے کہ آپ کم سے کم کتنی مدت میں درخواست پر فیصلہ کریں گے؟، جس پر ڈپٹی کمشنر نے جواب دیا کہ قانون میں درخواست پر فیصلے کے لیے مدت کا ذکر نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں