نعمان اعجاز پاکستان کے قابل احترام سینئر اور ورسٹائل اداکاروں میں سے ایک ہیں، جن کا کیریئر کئی دہائیوں پر محیط ہے اور دنیا بھر میں ان کے بےشمار مداح موجود ہیں۔
دشت، میرا سائیں، سنگ مر مر، الف، اور پری زاد جیسے ہٹ ڈراموں میں اپنی بہترین اداکاری کیلئے مشہور اداکار نعمان اعجاز جہاں اداکاری کیلئے عوام میں مقبول ہیں وہی اپنے صاف گو اور بےباک انداز کی وجہ سے بھی جانے جاتے ہیں۔
اداکار سید جبران کے ساتھ ایک حالیہ ویلاگ میں نعمان نے رمضان کے مقدس مہینے میں پاکستانیوں کے رویے کے بارے میں کچھ مزاحیہ لیکن تنقیدی خیالات کا اظہار کیا ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
نعمان اعجاز نے بتایا کہ کس طرح یہ بابرکت مہینہ، لوگوں کو روحانیت کے قریب لاتا ہے تاہم اس ہی ماہ میں اکثر لوگوں کی طرف سے بدترین سلوک دیکھنے کو ملتا ہے۔
نعمان اعجاز نے کہا کہ ’بنیادی طور پر اللہ نے رمضان مسلمانوں کے لیے بھیجا، پاکستانیوں کے لیے نہیں۔ جی ہاں، پاکستانی روزے رکھتے ہیں، لیکن وہ اسے برداشت نہیں کر سکتے۔ وہ رمضان میں اپنے غصے پر قابو نہیں رکھ پاتے‘۔
اداکار نے کہا کہ ’ہمارے لوگوں میں عدم برداشت سڑکوں پر بھی واضح دکھائی دیتا ہے۔ سڑک پر ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہیں، سگنل کے سبز ہونے کا انتظار نہیں کرتے۔ اس کے بجائے، وہ لڑنا شروع کر دیتے ہیں اور گالی گلوچ کی جنگ شروع ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم رمضان کے دوران اپنے رویے میں سب سے زیادہ خراب ہوتے ہیں، حالانکہ ہم دوسرے مہینوں میں بھی اچھے نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ ہم بہت سست اور شدید سست ہیں اس لئے ہم رمضان میں کام نہیں کرنا چاہتے۔ ایک نماز کے لیے جاتے ہیں اور کام سے بچنے کے لیے تمام کام کے اوقات مسجد میں گزارتے ہیں‘۔
انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عبادت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرتے ہیں اور (فرض عبادت) کے مقصد کو ختم کر دیتے ہیں۔
نعمان اعجاز نے طنزیہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح کچھ لوگ رمضان کے مہینے کو روحانیت کے سفر کے آغاز کے بجائے ذاتی سہولت کے لیے استعمال کرتے ہیں اور معاشرے میں ایک بہت بڑے مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
اداکار کے مطابق رمضان کے حقیقی سبق صبر، ضبط نفس، اور ہمدردی کو اپنانے کے ہیں جس کے بجائے ہم مزید اپنا رویہ خراب کرلیتے ہیں اور عدم برداشت کا شکار ہوجاتے ہیں۔