نئے سال کے پہلے دن اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سال نو کے پہلے روز کاروبار کا آغاز زبردست تیزی سے ہوا۔

اسٹاک ایکسچینج میں 1568پوائنٹس کی تیزی دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میں 63 اور 64 ہزار کی دو نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں۔ 1500 پوائنٹس کے اضافے سے 100 انڈیکس بڑھ کر 64019 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

یاد رہے کہ سال کے آخری کاروباری دن کے ایس ای 100 انڈیکس 62451.04پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔
معیشت کی دگرگوں صورتحال کے باوجود سال 2023 پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بلحاظ سرمایہ کاری انتہائی خوش کن ثابت ہوا۔

اگست میں نگراں حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے سخت فیصلوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ مختلف نوعیت کے اقدامات، ہر شعبے میں انسداد اسمگلنگ کی سخت مہمات نے سال کے اختتامی 4ماہ ستمبر تا دسمبر کی مدت میں مارکیٹ کو نئی تاریخ ساز بلندیوں پر پہنچایا۔

سال 2023 میں ہنڈریڈ انڈیکس کا پہلا ریکارڈ 30اکتوبر کو 51482 پوائنٹس کے ساتھ قائم ہوا جسکے بعد آئی ایم ایف حکام کا پاکستان کی معیشت کا جائزہ مکمل ہونے اور اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے کے باعث 29نومبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 60502پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور بعدازاں 12دسمبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 66426پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر بھی آگیا تھا۔

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام کے لئے چینی بینکوں کی کنسورشیم سعودی عرب کی سپورٹ، متحدہ عرب امارات کویت چین اور سعودی عرب کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پلان سے اسٹاک مارکیٹ میں یومیہ بنیادوں پر نت نئے ریکارڈز بنتے چلے گئے۔

اس کے نتیجے میں کلینڈر سال 2023 کے اختتامی کاروباری سیشن جمعہ 29دسمبر تک سالانہ بنیادوں پر ہنڈریڈ انڈیکس میں مجموعی طور پر 22030.59 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس طرح سے سال 2023 کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس مجموعی طور پر 54.50فیصد کے اضافے سے 62451.040پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 5940.13پوائنٹس کے اضافے سے 20776.54پوائنٹس، کے ایم آئی 30انڈیکس 36450.93 پوائنٹس کے اضافے سے 104728.78پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 10677.50 پوائنٹس کے اضافے سے 30664.12 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

سال 2023 کے دوران مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت میں 25کھرب 62ارب 7کروڑ 49لاکھ 91ہزار 224روپے کا خطیر اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھکر 90کھرب 62ارب 90کروڑ 28لاکھ 8ہزار 645روپے پر آگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں