قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کو بچھڑے 41 برس گزر گئے

لاہور: قومی ترانے کےخالق حفیظ جالندھری کو اپنے پرستاروں سے جدا ہوئے41 برس گزر گئے۔

تفصیلات کے مطابق قومی ترانے کے بعد حفیظ جالندھری کا دوسرا بڑا کارنامہ شاہنامہ اسلام ہے،علمی و ادبی خدمات پر انہیں حکومت کی طرف سے ہلال امتیازسےبھی نوازا گیا۔

قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری 14 جنوری 1900 کوجالندھر میں پیداہوئے، نامور شاعر کا ادب سے گہرا لگاؤ تھا۔ حفیظ جالندھری نےغزل اور نظموں کے ذریعے اپنی الگ پہچان بنائی اور غزل و نظموں کے میدان میں بھرپور کام کیا جبکہ متعدد شہرہ آفاق کتب بھی لکھیں۔
حفیظ جالندھری کےکلام پر ملکہ پکھراج نے آواز کا جادو جگایا اور ملک گیر شہرت حاصل کی۔ 1949 میں 723 شاعروں اور نغمہ نگاروں نے قومی ترانہ لکھنے کے مقابلے میں حصہ لیا، مقابلے میں حفیظ جالندھری کا لکھا ہوا قومی ترانہ منتخب ہوا ۔

ادبی اورفنی خدمات پرحفیظ جالندھری کوحکومت نے ہلال امتیاز سے نوازا گیا جبکہ انہیں شاعر پاکستان اور شاعر اسلام کےخطابات سے بھی دیے گئے۔ وہ 21 دسمبر 1982 کو 82 برس کی عمرمیں دار فانی سے رخصت ہو گئے تھے جس کے بعد انہیں گریٹر اقبال پارک میں مدفن ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں