فضل الرحمٰن کی افغان نائب وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع سے ملاقاتیں

اسلام آباد: مولانا فضل الرحمن نے آج کابل میں افغانستان کے نائب وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر دفاع سے ملاقاتیں کیں اور پاک افغان تعلقات پر بات چیت کی۔
ذرائع کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے دورے کے دوران امارت اسلامی افغانستان کے وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کی ہے، اس موقع پر افغان وزیر مہاجرین حاجی خلیل الرحمن سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

افغان وزیرداخلہ خلیفہ سراج الدین نے مولانا فضل الرحمان کے دورہ افغانستان کو خوش آئند قرار دیا اور افغانستان کی داخلی صورتحال پر گفتگو کی۔ مولانا فضل الرحمان نے خلیفہ سراج الدین کے دونوں ممالک کے درمیان کردار اور کاوشوں کو سراہا ۔

مولانا فضل الرحمن نے ملاقات میں کہا کہ ہمارے دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان داخلی و خارجی استحکام لانا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی تو خوشحالی اور امن آئے گا۔ پاکستانی قوم افغانستان کے عوام کے ساتھ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

خلیفہ سراج الدین نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ داخلی معاملات پر بہترین تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی امور پر مذاکرات اور باہمی اشتراک سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر افغان وزیر مہاجرین خلیل الرحمان حقانی نے پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان کا ناروا سلوک ختم ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپسی کے لیے حکومت پاکستان کو رضاکارانہ طور پر وقت دینا چاہیے تھا، جس پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاکستان سے افغان مہاجرین کی بے دخلی کے وقت ناروا سلوک پر ہم نے آواز اٹھائی تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر دفاع ملا یعقوب، وزیر خارجہ ملا امیر متقی، وزیر تجارت سمیت دیگر وزراء موجود تھے۔

ملا عبدالغنی برادر نے مولانا فضل الرحمان کے دورے کو دونوں ممالک کے لیے خوش آئند قرار دیا۔ وزیر دفاع ملا یعقوب نے بھی مولانا فضل الرحمان کے دورے کو وقت کی مناسبت قرار دیا۔

  • مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی اپنی ایک تاریخ ہے ہمارے دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنا ہے، پاکستان کی خواہش ہے افغانستان کے ساتھ تجارت قانونی طور پر ہو، پاکستان کے علماء امارت اسلامیہ کے ساتھ ہیں، ہمارہ دورہ جذبہ خیرسگالی کے تحت ہے۔

    نائب وزیراعظم ملا برادر نے کہا کہ امارت اسلامی محفوظ اور پُرامن ملک ہے آپ کے دورے کے مثبت اثرات ہوں گے۔

    امید ہے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی، وزیر دفاع ملا یعقوب

    وزیر دفاع ملا یعقوب نے کہا کہ ہمارا اور آپ کا تعلق آج کا نہیں بڑوں کے وقت کا چلتا آرہا ہے، ہم نے کبھی آپ کے اور اپنے درمیان فرق نہیں کیا ہے، ہم امید کرتے ہے آپ کے دورے کے بعد صورتحال میں تبدیلی آئے گی، آپ کے اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہوگی۔

    وزیر تجارت نے ملاقات کے دوران پاکستان اور افغانستان کے درمیان مثبت تجارت پر زور دیا۔ مولانا فضل الرحمان نے امارت اسلامی کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    دریں اثنا مولانا فضل الرحمان دورہ امارت اسلامیہ افغانستان مکمل کرکے پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے۔ وہ کابل ایئرپورٹ پہنچے جہاں وزیر خارجہ ملا امیر متقی، پاکستان میں افغانستان کے سفیر سردار شکیب نے انہیں رخصت کیا۔

  • اپنا تبصرہ بھیجیں