آپریشن سرمچار ایران کے خلاف نہیں دہشت گردوں پر کیا گیا، دفتر خارجہ

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں، آپریشن سرمچار ایران پر نہیں کیا گیا ایران میں موجود بی ایل اے اور بی ایل ایف پر کیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ میں بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ایران برادر ملک ہے اور ایرانی عوام کے لیے عزت و احترام کا جذبہ ہے، ہماری فوج نے انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا جس میں دہشت گرد مارے گئے، پاکستان نے ثبوت کے ساتھ دہشت گردوں کی موجودگی کے ڈوزئیز شئیر کیے۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب انعقاد بھی پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان میں اپنا تحفظ خود کرنے کی صلاحیت ہے، پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے، ابھی تک گزشتہ تین چار گھنٹوں میں ایرانی حکام کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے پاکستان بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کی ایران میں موجودگی کے حوالے سے ایران سے رابطے میں تھا، پاکستان ایران کو قریبی دوست مانتا ہے اور ان کی دل سے عزت کرتا ہے، ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کے لیے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں، آپریشن سرمچار ایران پر نہیں کیا گیا ایران میں موجود بی ایل اے اور بی ایل ایف پر کیا گیا ہے تاہم ایران نے یہاں حملے سے پہلے پاکستان سے کسی قسم کی کوئی تفصیل شئیر نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام دھمکیوں کے خلاف اپنا دفاع خود کرسکتا ہے، دو دن پہلے جو بھی ہوا پاکستان کے لیے بہت ہی حیران کن تھا، سرمچار آپریشن انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں