اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر کے خلاف مہم کیس میں وزارت دفاع کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے دوبارہ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم اور فیملی کا ڈیٹا لیک ہونے پر توہین عدالت کے کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کی رپورٹ آئی ایس آئی سے بہت بہتر ہے۔ ایف آئی نے کہا کہ 16 اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ مہم کا آغاز کرنے والے لوگوں کیخلاف تحقیقات کریں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس بابر کے خلاف مہم کا آغاز کرنے والے لوگوں کے خلاف تحقیقات کا حکم بھی دے دیا۔