اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو ملنے والی سربراہی بھارت کی بدترین سفارتی شکست ثابت ہوئی ہے۔
پاکستان کی سفارتی حکمت عملی اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے مؤثر اقدامات کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جا رہی ہے جب کہ بھارت کے پاکستان مخالف جھوٹے پراپیگنڈے کوایک بار پھر شدید دھچکا پہنچا ہے۔
پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔ کچھ روز قبل ہی پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی ’’کاؤنٹر ٹیرر ازم کمیٹی‘‘کا نائب چیئرمین بنایا گیا تھا۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت اور پذیرائی نے بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ چھیڑ دی ہے۔
کانگریس رہنماؤں نے مودی سرکارکو سفارتی ناکامی پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے میڈیا اور عوامی روابط کے سربراہ پون کھیرا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مودی حکومت پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے فوجیوں اور عوام کی قربانیوں کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں دھوکا دیا ہے۔
کانگریس کی رہنما رینیکا چودھری نے ایک پوسٹ میں کہا کہ میرا مودی سے سوال ہے کہ کیا ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہو گئی ہے؟۔ وہ چار دہشت گرد جو پہلگام حملےمیں ملوث ہیں، ابھی تک کیوں آزاد ہیں؟۔ پہلگام واقعے کے بعدانٹیلی جنس کی ناکامی کا ذمہ دار کون ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ 151 دورے، 72 ممالک، بے شمار سفارتی ملاقاتیں، مگر کوئی کامیابی نہ ملی ،عوام کو اس کی فوری وضاحت چاہیے۔ پہلگام حملے کے بعد مودی حکومت نے پاکستان مخالف جھوٹا بیانیہ پھیلایا۔ آپریشن سندور کو انسداد دہشت گردی قرار دینے کی عالمی سفارتی مہم ناکام اور جھوٹ پر مبنی ثابت ہوئی ہے۔
ناکام اور جھوٹ پر مبنی آپریشن سندور کو انسداد دہشت گردی قرار دینے کی عالمی سفارتی مہم چلائی گئی۔ آپریشن سندور کی جھوٹی مہم عالمی سطح پر بری طرح ناکام ثابت ہو چکی ہے۔ مودی کی ناکام سفارتی حکمت عملی نے بھارت کو عالمی تنہائی میں دھکیل دیا ہے۔