ڈالر کی کشش شین واٹسن کو کوچنگ سنبھالنے پر قائل کرنے لگی

کراچی: ڈالرز کی کشش شین واٹسن کوپاکستان ٹیم کی کوچنگ سنبھالنے پر قائل کرنے لگی جب کہ منہ مانگے معاوضے اور دیگر مطالبات پر پی سی بی کی رضامندی نے سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر کو پیشکش پر سنجیدگی سے غور پر مجبور کر دیا۔

دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ٹیم ڈائریکٹر (ہیڈکوچ) محمد حفیظ تھے مگر دونوں سیریز میں بدترین ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا،نئے چیئرمین محسن نقوی نے سابق آل راؤنڈر کے ساتھ معاہدے کو توسیع دینا مناسب نہ سمجھا،انھوں نے غیرملکی کوچز کی خدمات لینے کا عندیہ دیا۔

اس حوالے سے ایچ بی ایل پی ایس ایل کیلیے پاکستان آنے والے کوچز سے رابطہ بھی کیا گیا، البتہ محسن نقوی کو شین واٹسن نے زیادہ متاثر کیا جو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ منسلک ہیں۔
واٹسن نے ابتدا میں فیملی وجوہات کی وجہ سے خاص دلچسپی نہیں دکھائی، پھر خطیر معاوضہ طلب کر لیا،حیران کن طور پر پی سی بی بھی ان کو 2 ملین ڈالر سالانہ (تقریبا 55کروڑ روپے ) دینے پر آمادہ ہو گیا، ماہانہ رقم تقریبا ساڑھے چار کروڑ روپے بنے گی، اگر یہ ڈیل ہو گئی تو واٹسن پاکستان تاریخ کے سب سے مہنگے کوچ بن جائیں گے، ان کے دیگر مطالبات تسلیم کرنے پر بھی بورڈ آمادہ ہے۔
واٹسن کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ وہ اب اس پیشکش پر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں، انھیں تحریری طور پر آفر کا انتظار ہے جس کے بعد ممکنہ طور پر ’’ہاں‘‘ میں جواب بھی ممکن ہو سکے گا، البتہ انھوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ پورے سال پاکستان میں نہیں رہ سکتے، صرف کسی سیریز یا کیمپ سے قبل آیا کریں گے،البتہ غیرملکی ٹورز پر ٹیم کے ساتھ جایا کریں گے، اس طرح انھیں فیملی کے ساتھ وقت گذارنے کا موقع مل سکے گا۔

واٹسن صرف وائٹ بال میں ذمہ داری نبھائیں گے، ٹیسٹ کرکٹ کیلیے پی سی بی کو کسی اور کوچ کی تلاش کرنا پڑے گا،ورلڈکپ 2015 میں طوفانی اسپیل سے پریشان کرنے والے وہاب ریاض بھی معاہدے کے حوالے سے واٹسن سے مذاکرات میں شریک ہیں، سی او او سلمان نصیر کا اہم کردار ہے، وہ اور محسن نقوی ان دنوں آئی سی سی کی میٹنگ میں شرکت کیلیے دبئی گئے ہوئے ہیں، وہاں سے واپسی پر ہی مزید پیش رفت ہو سکے گی۔
اگر واٹسن نے معاہدے پر آمادگی ظاہر کر دی تو آئندہ چند روز میں ان کی تقرری کا اعلان کر دیا جائے گا، پاکستان کرکٹ ٹیم کی اگلی مصروفیات اپریل میں نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز ہے، واٹسن اس سے بطور کوچ آغاز کر سکتے ہیں،البتہ ان کا اصل امتحان ورلڈکپ میں ہوگا۔

ٹی20 میں شاہین شاہ آفریدی سے قیادت کی ذمہ داری واپس لینے پر بھی غور جاری ہے، اس حوالے سے بھی نئے کوچ کی رائے اہمیت کی حامل ہو گی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیلیے بطور کوچ واٹسن بہتر ثابت ہوئے اور ٹیم نے چار سال بعد پلے آف مرحلے میں جگہ بنائی ہے،پی سی بی کو لگتا ہے کہ وہ پاکستانی ٹیم کو بھی فتوحات کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں