موسم سرما میں ہمیں لازمی طور پر ایسے غذائی اجزا استعمال کرنے چاہئیں جو ہمارے جسم کو حرارت اور مطلوبہ توانائی فراہم کرسکیں۔
اس کے ساتھ ساتھ غذائیت سے بھرپور ایسے لوازمات بھی ضرور استعمال کرنے چاہئیں، جو ہم گرم تاثیر کے سبب گرمیوں میں نوش جان نہیں کرسکتے۔
ایسی چیزوں میں مچھلی سرفہرست ہے، ہمارے ملک کی بیش تر آبادی اس کی جانب صحیح معنوں میں سردیوں کے موسم ہی میں مرکوز ہوتی ہے، اور ہونا بھی چاہیے۔
وہ اس لیے کہ مچھلی میں شامل اجزا ہمارے جسم کو نہ صرف بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں، بلکہ ہمیں زندگی گزارنے کے لیے مطلوبہ توانائی اور قوت بھی فراہم کرتے ہیں۔ اسی لیے ہم نے ذیل میں مچھلی کے کچھ ولایتی ذائقوں کا تذکرہ کیا ہے، جنھیں استعمال کرکے آپ نہ صرف غذائیت کا اہتمام کرسکتی ہیں، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے مختلف ذائقوں کا لطف بھی اٹھا سکتی ہیں۔
سب سے پہلے ہم ’سلور فش کڑھی‘ کی بات کریں گے، جو ہمارے ہاں کے ذائقوں سے یقیناً آپ کو مختلف معلوم ہوگی، اس میں شامل کیے جانے والے اجزا کی ترتیب کچھ اس طرح سے ہوگی:
سرمئی مچھلی (آدھا کلو)
لیموں کا رس (تین کھانے کے چمچے)
املی کا رس (تین کھانے کے چمچے)
مختلف سبزیاں ابلی ہوئی (ایک پیالی)
ٹماٹر (پانچ عدد) اس کے چھلکے اتارلیجیے
فش سوس (تین کھانے کے چمچے)
نمک (حسب ذائقہ)
ان سب اجزا کے بعد اب ہم اس کی تیاری کی طرف آتے ہیں۔ سب سے پہلے مچھلی کو اچھی طرح سے صاف کرنے کے بعد ہلدی اور نمک ملا کر ایک گھنٹے کے لیے رکھ دیجیے، پھر پانی سے دھو کر خشک کیجیے، پھر اس کے بعد ایک کڑھائی میں تیل گرم کیجیے اور چھلے ہوئے ٹماٹر کچل کر، لیموں اور املی کا رس نمک اور فش سوس ملا دیجیے۔
اس کے بعد اسے دھیمی آنچ رکھ کر اب مچھلی کے قتلے اس آمیزے میں ڈال کر کڑھائی کو ڈھانپ دیجیے اور مچھلی کو بھاپ میں پکنے دیں۔ جب مچھلی گل جائے، تو ابلی ہوئی سبزیاں بغیر چمچا ہلائے پتیلی کی مدد سے ہلالیں اور ابلے ہوئے چاولوں کے ساتھ نوش کیجیے۔
مچھلی ہی کی مناسبت سے ہماری دوسری ڈش ’تھائی فش‘ ہے جس کے لیے جو لوازمات درکار ہیں، وہ کچھ یوں ہیں:
سرمئی مچھلی (آدھا کلو)
کیسٹر شوگر (دو کھانے کے چمچے)
سویا سوس (چار کھانے کے چمچے)
املی کا رس (چار کھانے کے چمچے)
چوپ لیمن گراس (چار کھانے کے چمچے)
چوکور کٹی ہوئی پیاز (آدھی پیالی)
چلی سوس (آدھی پیالی)
چلی آئل (ایک چائے کا چمچا)
کترا ہوا لہسن (تین کھانے کے چمچے)
کتری ہوئی ادرک (ایک کھانے کا چمچا)
ان اجزا کے اہتمام کے بعد اب ہم اس کی تیاری کے لیے آپ کو بتاتے ہیں کہ سب سے پہلے لی گئی بغیر کانٹے کی مچھلی لیجیے اور اس کا تھوڑی سا حصہ ابال کر یخنی بنالیں، کم از کم ایک پیالی ابلی ہوئی مچھلی کو کچل کر اسے یخنی میں شامل کر دیجیے۔
یخنی کے ٹھنڈے ہونے پر اس میں تمام اشیا (سوائے لہسن، پیاز اور لیمن گراس کے) بلینڈر میں ڈال کر ملا لیجیے اور اس آمیزے کو ایک پیالے میں نکال لیجیے۔ اس کے بعد ایک کڑھائی میں تین سے چار کھانے کے چمچے تیل گرم کیجیے اور اس میں لہسن تل لیجیے، پھر اس آمیزے کو حسب ذائقہ نمک ڈال کر تلیے۔
دو منٹ بعد مچھلی کے ٹکڑے اور چوکور کٹی ہوئی پیاز ڈال کر دو سے چار منٹ تک ہلکی آنچ پر بھاپ میں پکائیے۔ مچھلی گل جائے، تو بغیر چمچا ہلائے تھوڑی سی آنچ تیز کر دیجیے، تاکہ اضافی پانی خشک ہو جائے۔ دو منٹ بعد چولھا بند کر کے لیمن گراس شامل کیجیے اور کڑھائی ڈھک دیجیے، پھر ابلے ہوئے چاولوں کے ساتھ پیش کیجیے۔
جھینگے کو بھی مچھلی ہی کی ایک قسم شمار کیا جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اسے کھانے سے گریز کرتے ہیں، جب کہ لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد بہت شوق سے یہ نوش جان کرتی ہے۔ سو ایسے ہی لوگوں کے لیے ہم نے مقوی بدن جھینگوں کی بھی ایک ترکیب شامل کی ہے، جس کے اجزا میں شامل ہیں:
جھینگے (آدھا کلو)
سفید مرچ (آدھا چائے کا چمچا)
اجینا موتو (ایک چائے کا چمچا)
چلی سوس (دو کھانے کے چمچے)
کورن فلور (ایک کھانے کا چمچا)
سوس بنانے کے لیے
کترا ہوا لہسن (دو کھانے کے چمچے)
سویا سوس (ایک کھانے کاچمچا)
نمک (حسب ذائقہ)
پسی ہوئی کالی مرچ (آدھا چائے کا چمچا)
فش سوس (دو کھانے کے چمچے)
کتری ہوئی ہری پیاز (دو کھانے کے چمچے)
مٹر کی پھلیاں (آدھی پیالی)
جھینگوں کی تیاری کے لیے سب سے پہلے اس میں نمک، سفید مرچ، اجینا موتو، کورن فلور اور چلی سوس ملا کے آدھے گھنٹے کے لیے رکھ دیجیے، ایک فرائی پین میں تیل گرم کیجیے اور کٹا ہوا لہسن ڈال کر تل لیجیے، پھر اس میں یکے بعد دیگرے سویا سوس، کالی مرچ، فش سوس اور پھر جھینگوں والا آمیزہ ڈال کر دو منٹ تل لیجیے۔
اس کے بعد ایک انچ کے پھلیوں کے ٹکڑے ڈال کر فرائی پین کو پانچ منٹ کے لیے ڈھک دیجیے۔ پہلے دو منٹ آنچ تیز رکھیے اور پھر دھیمی کر دیجیے۔ پانچ منٹ بعد چولھا بند کر کے کتری ہوئی ہری پیاز شامل کر کے ڈھکنا پھر ڈھانپ دیں اور پھر بنا چمچے کے ڈش میں نکالیں اور چاولوں کے ساتھ نوش جاں کریں۔
ہمیں امید ہے کہ اس سرما میںآپ مچھلی اور جھینکے کے حوالے سے ہماری بتائی گئی ڈش کو ضرور آزمائیں گے، یقیناً اس کے منفرد ذائقوں سے آشنائی کے بعد آپ کے دل سے ہمارے لیے دعا ہی نکلے گی۔