کراچی میں ترقیاتی اسکیموں کیلیے 16.8 ارب روپے کی منظوری

کراچی: نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر)مقبول باقر نے کراچی کیلیے ترقیاتی اسکیموں میں 16.8 ارب روپے کی منظوری دے دی اور محکمہ خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ضروری کاغذی کارروائیاں مکمل کرکے رقم جاری کرے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں کچھ اہم اسکیمیں جوکہ 65 ایم جی ڈی اضافی سپلائی اسکیم، ٹی پی ون اور ٹی پی تھری، 10 ایم جی ڈی واٹر سپلائی اسکیم اور اس طرح کی دیگر شروع کرنا چاہتا ہوں تاکہ پانی کی فراہمی اور ٹریٹمنٹ پلانٹس پر کام شروع کیا جا سکے۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کراچی کے پاس 1200 کیوسک (دریائے سندھ سے 650 ایم جی ڈی) کا منظور شدہ پانی کا کوٹہ ہے جو واٹر بورڈ سسٹم کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے، موجودہ بلک واٹر سپلائی سسٹم میں کراچی میں پانی کی آمدورفت کیلیے نہریں، پائپ نالے، پمپنگ اسٹیشن اور فلٹر پلانٹس شامل ہیں، اس منصوبے کا مقصد کینجھر گجو کینال سے دستیاب 65 ایم جی ڈی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہے۔
میئر کراچی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اس منصوبے کے پاس جو رائیٹ آف وے (RoW) دستیاب ہے، اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ منصوبہ پی پی پی موڈ سے شروع کیا جا رہا ہے لیکن اس میں وقت لگ رہا ہے، اس پر وزیراعلیٰ نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ 10 دن میں اسکیم کی منظوری دے اور محکمہ خزانہ کو 4.5 ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کی تاکہ منصوبے پر کام شروع کیا جاسکے۔

وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سائٹ انڈسٹریل ایریا سب سے بڑے علاقوں میں سے ایک ہے، اس کی پانی کی ضرورت 50 ایم جی ڈی ہے جس کے نتیجے میں 1.63 ایم جی ڈی انہیں فراہم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ وہ اپنی پرانی لائنوں کو تبدیل کرکے اپنے نظام کو بہتر کرے اور ناظم آباد پمپنگ اسٹیشن کی بحالی کرے، وزیراعلیٰ نے سائٹ لمیٹڈ کو پانی کی فراہمی کے لیے 2.1 ارب روپے کی منظوری دی۔

وزیراعلیٰ نے واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ ڈی ایچ اے کو 10 ایم جی ڈی پانی فراہم کرنے کیلیے ڈملوٹی سے ڈی ایچ اے تک 24 انچ قطر کی 29 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے 24 انچ قطر کی لائن بچھانے کیلیے 2.1 ارب روپے کی منظوری دی اور واٹر بورڈ کو رسمی کارروائی مکمل کر کے کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 2014 کی بڑی مہنگائی کی وجہ سے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی استعداد کار میں توسیع ناقابل عمل ہے۔ وزیراعلیٰ نے کام شروع کرنے کے لیے 5 ارب روپے کی منظوری دی اور واٹر بورڈ کو منصوبہ شروع کرنے کے لیے تیاری پکڑنے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں