لاہور: 2023 ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی ففٹی ففٹی رہی۔
2023کا آغاز ہوا تو نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان میں موجود تھی، دسمبر میں کراچی میں کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ ڈرا ہوا، سال کا پہلا میچ بھی شہر قائد میں ہی کھیلا گیا جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوا،دونوں ٹیموں نے دل کھول کر رنز بنائے،سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کیویز کی آخری وکٹ حاصل نہ کرسکا اور یوں میچ ڈرا ہوگیا۔
جولائی میں دورہ سری لنکا میں گرین کیپس نے دونوں میچ جیت کر آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا اچھا آغاز کیا،بابر اعظم کی قیادت میں گال ٹیسٹ میں سعود شکیل کی ڈبل سنچری کی بدولت 4وکٹ سے فتح حاصل ہوئی، کولمبو میں عبداللہ شفیق نے ڈبل سنچری بنائی،نعمان علی نے اننگز میں 7شکار کیے، پاکستان اننگز اور 222رنز سے سرخرو ہوا۔
حالیہ سیریز میں گرین کیپس کو آسٹریلیا میں مسلسل 2شکستوں کا سامنا کرنا پڑا، پرتھ میں بیٹنگ مکمل طور پر فلاپ ہوئی،بولرز بھی کوئی تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے، 360رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، میلبورن ٹیسٹ میں بولرز نے آسٹریلوی بیٹنگ لائن کیلیے کچھ مشکلات پیدا کیں مگر مہمان بیٹرز بڑی شراکتیں قائم کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے،پاکستان کو 79رنز سے ناکامی ہوئی۔
ڈراپ کیچزکا بھی مسئلہ رہا، سال بھر میں پاکستان نے 5 میچ کھیلے،2میں فتح حاصل کی،اتنے ہی میچز میں شکست کھائی،ایک مقابلہ ڈرا ہوا۔
سب سے زیادہ 537رنز سعود شکیل نے بنائے،سلمان علی آغا(380)دوسرے،عبداللہ شفیق(357) تیسرے،شان مسعود(298) چوتھے، امام الحق (246)پانچویں نمبر پر رہے،بابر اعظم 22.66کی ایوریج سے 204رنز بناسکے،ٹاپ 5بولرز میں ابرار احمد15، شاہین شاہ آفریدی14، نسیم شاہ13، عامر جمال12اور نعمان علی 10شکار کرنے میں کامیاب ہوئے۔