کورونا کے سبب مریض بے خوابی میں مبتلا ہوسکتے ہیں، تحقیق

ہنوئی: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کووڈ کے معمولی سے انفیکشن میں مبتلا ہونے والے ہر چار میں سے تین افراد بے خوابی میں مبتلا ہوتے ہیں۔

ویتنام کی فینیکا یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے 1000 سے زائد کورونا مریضوں کا سروے کیا۔ ان مریضوں کی کیفیت اتنی شدید نہیں تھی کہ ان کو اسپتال میں داخل کرایا جاتا۔

سروے میں ان تمام افراد سے بیماری کے بعد نیند کے حوالے سے پوچھا گیا۔ جس میں معلوم ہوا کہ 75 فی صد افراد بے خوابی میں مبتلا تھے جبکہ 20 فی صد افراد میں یہ کیفیت شدید نوعیت کی تھی۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہر تین میں سے ایک فرد کو اچھی معیار کی نیند حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہونے کے علاوہ چھوٹے چھوٹے وقفوں میں نیند کی شکایت اور سب میں اہم نیند آنے میں مشکل کا سامنا تھا۔

محققین کے مطابق بے چینی یا ڈپریشن میں مبتلا مریضوں کو بیماری کے دوران بے خوابی سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ تھے۔

تحقیق کے سربراہ مصنف ڈاکٹر ہوانگ ہونگ کا کہنا تھا کہ ماضی کے مطالعوں میں اسپتال میں داخل کووڈ کے مریضوں اور بے خوابی کے درمیان تعلق تو دیکھا گیا لیکن اس وباء سے معمولی طور پر متاثر ہونے والوں کی نیند پر پڑنے والے اثرات کے متعلق جاننے کی کوشش نہیں کی گئی۔

محققین کی ٹیم کا کہنا تھا کہ ان مطالعوں کا موازنہ کرنے سے یہ بات معلوم ہوئی کہ معمولی سے انفیکشن میں مبتلا مریضوں کے بے خوابی سے متاثر ہونے کے امکانات عام افراد اور اسپتال میں داخل کووڈ مریضوں دونوں سے زیادہ ہوتے ہیں۔

تاہم، محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ انفیکشن، ذہنی صحت کے مسائل اور بے خوابی کے درمیان تعلق کو مزید جاننے کے لیے تحقیقات کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں