گیس کی قیمتوں سے برآمدی صنعتوں کو سخت چیلنجز کا سامنا

کراچی: ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل فورم کے چیف کوآرڈینیٹر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ زائد پیداواری لاگت کے باعث برآمدی صنعتیں ملکی تاریخ کی سخت چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں۔

ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل فورم کے چیف کوآرڈینیٹر جاوید بلوانی سمیت دیگر تمام ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدی انجمنوں کے نمائندوں نے ایک ہنگامی اجلاس میں کہا ہے کہ نگران حکومت کی گیس ٹیرف میں ناقابل برداشت اضافہ مقامی برآمدی صنعتوں کو عالمی مسابقتی میدان میں مقابلے سے محروم کردیا ہے، زائد پیداواری لاگت کے باعث برآمدی صنعتیں ملکی تاریخ کی سخت چیلنجز کا سامنا کر رہی ہیں اور زائد لاگت کی وجہ سے صنعتوں کی برآمدی آرڈرز کی تکمیل ناصرف رکاوٹ کا شکار ہوگئی ہیں بلکہ صنعتوں کی بندش شروع ہوگئی ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان بھر میں متعدد صنعتیں پہلے ہی اپنی پیداوار بند کرچکی ہیں اور موجودہ صورتحال برقرار رہنے کی صورت میں بڑی تعداد میں صنعتوں کے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں بھی زبردست گراوٹ دیکھنے میں آرہی ہے اور ٹیکسٹائل کی برآمدی صنعتیں برابری کے میدان کے ساتھ برآمدات کے لیے مسابقت کھو چکی ہیں۔ صنعتوں کے لیے گیس کے بے تحاشہ اضافی نرخ کھاد/فیڈ اسٹاک، گھریلو اور پاور جنریشن کو دی جانے والی کراس سبسڈی کی وجہ سے ہیں۔

جاوید بلوانی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومتوں نے کبھی بھی وہ مراعات ایکسپورٹ انڈسٹریز کو نہیں دی ہیں جو مسابقتی ممالک کی حکومتوں کی طرف سے اپنے برآمد کنندگان کو دی جاتی ہیں۔ نگراں حکومت نے گیس ٹیرف کو تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں